Maryam Ki Kahani New Urdu Story
Maryam Ki Kahani New Urdu Story
یہ ایک خوبصورت اور پرسکون شام تھی۔ گھر کے تمام افراد باہر گئے ہوئے تھے، اور مریم گھر میں اکیلی تھی۔ مریم ایک نوجوان لڑکی تھی جس کی عمر سترہ سال تھی۔ وہ اپنے کمرے میں بیٹھی، کتاب پڑھ رہی تھی۔
کتاب میں مگن ہونے کی وجہ سے، اس نے وقت کا پتہ ہی نہیں چلا۔ اچانک، اسے باہر کی کھڑکی سے کچھ آوازیں سنائی دیں۔ پہلے تو اس نے نظر انداز کیا، لیکن آوازیں بڑھنے لگیں۔ مریم نے کتاب بند کی اور کھڑکی کے پاس جا کر جھانکا۔
باہر کا منظر بلکل پرسکون تھا۔ ہوا کے ہلکے جھونکے درختوں کو ہلا رہے تھے اور چاندنی کی روشنی ہر چیز کو نرم چمک دے رہی تھی۔ لیکن مریم کو کچھ عجیب سا محسوس ہو رہا تھا۔
وہ واپس اپنے بستر پر بیٹھی اور دوبارہ کتاب پڑھنے لگی، مگر اس کی توجہ کتاب پر نہیں تھی۔ اسے بار بار کچھ نہ کچھ عجیب لگتا رہا۔ اچانک، اس نے دروازے پر ہلکی سی دستک سنی۔
مریم نے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی۔ وہ آہستہ سے اٹھی اور دروازے کی طرف گئی۔ “کون ہے؟” اس نے دروازے کے قریب جا کر پوچھا۔ کوئی جواب نہیں آیا۔
اس نے دروازہ کھولا تو باہر کوئی نہیں تھا۔ وہ کچھ حیران اور خوفزدہ ہو گئی۔ اس نے دروازہ بند کر دیا اور واپس کمرے میں آ گئی۔
پھر اس نے اپنی امی کو فون کرنے کا سوچا۔ فون ملایا تو دوسری طرف سے امی کی آواز آئی، “مریم، بیٹا سب ٹھیک ہے؟”
مریم نے کہا، “امی، مجھے کچھ عجیب سا لگ رہا ہے۔ یہاں کوئی دستک دے کر گیا اور جب میں نے دروازہ کھولا تو کوئی نہیں تھا۔”
امی نے اسے تسلی دی اور کہا، “بیٹا، دروازے کو لاک کر لو اور لائٹیں جلا کر رکھو۔ ہم جلد ہی واپس آ جائیں گے۔”
مریم نے امی کی بات مانی اور دروازے کو لاک کر کے تمام لائٹیں جلا دیں۔ اس نے ٹی وی بھی آن کر دیا تاکہ گھر میں شور ہو۔
تھوڑی دیر بعد، اس کی امی اور باقی سب گھر والے واپس آ گئے۔ مریم نے سب کو اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ بتایا۔ سب نے اسے تسلی دی اور کہا کہ شاید یہ اس کا وہم تھا۔
رات کے وقت مریم نے سکون سے سو جانے کی کوشش کی، لیکن اس کی آنکھوں میں وہ خوفزدہ لمحے تازہ تھے۔ لیکن وہ جانتی تھی کہ اس کے گھر والے اس کے ساتھ ہیں اور اب سب کچھ ٹھیک ہے۔
مریم نے دل میں تہیہ کیا کہ وہ کبھی بھی ہمت نہیں ہارے گی اور ہر مشکل کا سامنا بہادری سے کرے گی۔ اس واقعے نے اسے مضبوط بنا دیا اور اس نے اپنے اندر ایک نئے اعتماد کو محسوس کیا۔